مغرب، اِسلام کے خلاف کیوں؟ | محمد طاہر خان ندوی

 مغرب، اِسلام کے خلاف کیوں؟

طاہر خان ندوی

اسلام دین فطرت کا نام ہے ۔ یہ فطرت کے تمام تقاضوں کو پورا کرتا ہے ۔ یہ ایک ایسا مذہب ہے جس میں اپنے پیدا کرنے والے کی بندگی سے لے کر اس کی مخلوق کی خدمت گزاری تک انسان کو پابند بنایا گیا ہے ۔ اسلام دنیا میں یہ واحد ایسا دین ہے جسے ضابطہ حیات کہا جاتا ہے ۔ یہ اسلام ہی ہے جو بڑے بوڑھوں کی عزت کا حکم دیتا ہے ۔ بچوں سے محبت کرنے کو کہتا ہے ۔ ماں باپ کی خدمت کو عبادت کہتا ہے ۔ بہن بھائیوں کے ساتھ شفقت کا معاملہ رکھنے کا درس دیتا ہے ۔ پڑوسیوں کے حقوق ادا کرنے کے سلسلے میں بار بار تنبیہ کرتا ہے ۔ رشتہ داروں کے ساتھ احسان کا برتاؤ کرنے کی بات کرتا ہے ۔ کمزوروں ، ضعیفوں ، غریبوں ، مسکینوں ، محتاجوں اور ضرورت مندوں کے ساتھ پیار و محبت اور ہمدردی و خیر خواہی کا حکم دیتا ہے ۔ دنیا میں اسلام ہی واحد ایسا دین و مذہب ہے جس نے انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے چھٹکارا دلایا ۔ پوری دنیا کو رہنے سہنے اور زندگی گزارنے کا طریقہ و سلیقہ عطا کیا ورنہ ٧١٢ یا ٧١٣ ء کے آغاز تک یورپ خود مانتے تھے کہ اسلام سے قبل وہ اندھیرے میں تھے ۔ وہ زمانے کی تاریکیوں میں دھکے کھا رہے تھے ۔ ان سے لکھنے پڑھنے اور بولنے کی آزادی چھین لی گئی تھی ۔ اسے کھلی فضا میں سانس لینے اور زندگی گزارنے کی اجازت نہیں تھی ۔ اسے کپڑے اور جوتے پہننے اور اسباب تعیش کے استعمال کی آزادی نہیں تھی ۔ اسے نہانے دھونے اور سلے ہوئے کپڑے پہننے تک کی اجازت نہیں تھی ۔ ایسے دور میں اسلام نے یورپ کا رخ کیا اور اہل مغرب کو زندگی کا ایک عظیم تحفہ عطا کیا ۔ 



آج مغرب بے حیائی کو فروغ دے رہا ہے۔ بغیر شادی کے اور بغیر کسی طویل المیعاد پابندی ( Long Term Commitment ) کے ساتھ رہنے کے سلسلے کو آگے بڑھا رہا ہے اور اپنی بے حیائی اور بے ہودگی کو نئے اور پرکشش Live in Relationship اور cohabitation جیسے الفاظ کا سہارا لے کر جس طرح کی مارکیٹنگ اور عورتوں کا استحصال کر رہا ہے یہ ڈھکا چھپا نہیں ہے ۔ آج مغرب ہم جنس پرستی کی وکالت کر رہا ہے بلکہ دو قدم آگے بڑھ کر مشینوں اور مصنوعات ( sexbot) کے ساتھ جنسی تعلقات کی ہمت افزائی بھی کر رہا ہے ۔ آپ کو جان کر یہ حیرت ہوگی کہ مغرب کی یہ صنعت سالانہ پچاس بلین ڈالر کی ہے جس میں تین فیصد سالانہ کی رفتار سے ترقی ہو رہی ہے ۔ 

اسی طرح مغرب کی ایک دوسری لعنت پورنو گرافی ( فحش لٹریچر ، تصاویر ، ویڈیوز ، فلمز وغیرہ ) ہے جس میں عورتوں کے جسم کو شو پیس کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور یہ صنعت بھی ایک عالمی صنعت بن چکی ہے ۔ صرف امریکہ ، جاپان اور ساؤتھ کوریا مل کر ٦٠ بلین سے زیادہ منافع حاصل کرتے ہیں ۔ پورنو گرافی پر فی سکنڈ ٣ لاکھ ڈالر خرچ کئے جاتے ہیں اور تقریباً ٤٢ لاکھ ویب سائٹس اور ان کے ٤٢ کروڑ صفحات اس لعنت کے لئے وقف ہیں ۔ امریکہ میں پورنو گرافی پر سالانہ ٤ ملین ڈالر خرچ ہوتا ہے ۔ 

آج مغرب کا معاشرتی نظام اور خاندانی نظام بالکل تباہ ہو کر رہ گیا ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سو سالوں میں صرف امریکہ میں شادی کی شرح میں ٦٦ فیصد کمی آئی ہے ۔ آج سے سو سال پہلے جتنی عورتیں شادی کرتی تھیں آج اس کے مقابلے میں آبادی میں اضافے کے باوجود ٦٦ فیصد کم عورتیں شادی کر رہی ہیں یعنی امریکہ کی نصف آبادی شادی کی بندھنوں سے پوری طرح آزاد ہو کر زندگی گزار رہی ہیں ۔ آج مغرب عالمی سطح پر منشیات کی تجارت کا مرکز بنا ہوا ہے ۔ نوجوان نسلوں کو منشیات کا عادی بنانے کے لئے سالانہ ٣٢١ ارب ڈالرز کی تجارت کر رہا ہے اور انسانیت کی تباہی کا سامان دنیائے انسانیت کو مہیا کر رہا ہے ۔ اسی طرح انسانیت کو شراب نوشی کا عادی بنانے کے لئے سالانہ ١٦٠٠ ارب ڈالرز خرچ کئے جا رہے ہیں ۔ اسی طرح ہتھیاروں کی خرید وفروخت بھی عالمی منڈی میں منتقل ہو گئی ہے اور یہ تجارت بڑھتے بڑھتے اب ١٠٠ ارب ڈالرز کی ہو گئی ہے ۔ اہل مغرب کی ایک اور لعنت جسم فروشی بھی ہے جسے آزادی کے نام پر ایک عالمی صنعت میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ جو کہ ایک گندی اور بدترین قسم کی صنعت ہے جو کہ جسم فروشی کے اڈوں سے سالانہ جسم فروشی کے خواتین ، دلالوں اور ان اڈوں کے چلانے والوں کو ٤٠٠ ارب ڈالرز کی آمدنی ہوتی ہے ۔ 

مغرب کی ان ساری گندی اور ناپاک انڈسٹری کے خلاف اگر آج کوئی مذہب کھڑا ہے تو وہ مذہب اسلام ہے ۔ یہ اسلام ہی ہے جس نے بے حیائی کے خلاف آواز بلند کی ۔ جس نے بے ہودہ اور ناپاک حرکتوں کے خلاف علم بغاوت بلند کیا ۔ خاندانی نظام کو معاشرے اور انسانیت کے لئے ریڑھ کی ہڈی قرار دیا ۔ منشیات ، شراب نوشی ، جوا بازی ، قحبہ گری کے دروازے کو ہمیشہ ہمیش کے لئے بند کر دیا ۔ زنا کے قریب بھٹکنے سے روکا ۔ اگر آج آپ دیکھیں تو سوائے اسلام کے کوئی دوسرا مذہب ان لعنتوں کے خلاف نظر نہیں آئے گا اور یہی وجہ ہے کہ مغرب اسلام کے خلاف نظر آتا ہے ۔ کبھی اسلام پر حملہ کرتا ہے ۔ کبھی قرآن کو نذرِ آتش کرتا ہے ۔ کبھی قرآنی آیات کو توڑ مروڑ کر دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے ۔ کبھی پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرتا ہے ۔ کبھی مسلمانوں کو دہشت گردی سے جوڑ دیتا ہے اور کبھی اسلامو فوبیا کا خوف پیدا کرکے اسلام کو بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن ان ساری بدمعاشیوں کے باوجود اسلام کو پھلنے پھولنے سے روکنے میں آج مغرب پوری طرح ناکام ہے اور کل بھی ناکام ہی رہے گا ۔ 







1 تبصرے

  1. ماشاء اللہ بہت مفید اور معلومات سے بھرپور مضمون ہے۔۔اس طرح کا مضمون بہت ھی کم دیکھنے اور پڑھنے کو ملتا ہے۔۔۔اللہ آپکے کے اس کاوش کو قبول فرمائے اور لوگوں کو صحیح راستہ دکھا نے میں معین اور مدد گار ثابت ہو۔۔۔good job

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی