پہلا قدم کیسے اٹھے گا؟ | محمد طاہر ندوی

   پہلا قدم کیسے اٹھے گا؟ 

محمد طاہر ندوی

سب ایڈیٹر ہفت روزہ ملی بصیرت ممبئی 



کامیابی کے حصول میں ہمیشہ پہلا قدم، پہلی کاوش اہمیت کا حامل ہوتے ہیں۔ کسی بھی درپیش مسئلہ کے لئے پہلا قدم اٹھانا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن جب آدمی پہلا قدم اٹھانے میں کامیاب ہوجاتا ہے پھر راستے میں حائل رکاوٹیں پریشانیاں خود ہی رفو چکر ہو جاتی ہیں ۔

اس کائنات میں موجود صرف ایک ہستی ہے جو کہتا ہے کہ ہم نے انسان کو پیدا کیا جب وہ لا شیئ تھا " أولا يذكر الانسان أنا خلقناه من قبل ولم يك شيئا"

جس نے کائنات کی ہر چیز کو بغیر کسی ڈائی مشین کے پہلی مرتبہ پیدا کیا اور اس کے لئے ایسا کرنا کوئی مشکل بھی نہیں تھا رب کریم کا فرمان ہے " أولم يروا كيف يبدئ الله الخلق ثم يعيده إن ذالك على الله يسير"

یہ اللہ کی صفات ہیں جو پہلی مرتبہ ہر کام کو بحسن و خوبی انجام دینے پر قادر ہے ۔ لیکن انسانوں کا معاملہ مختلف ہے وہ گرتا بھی ہے لڑکھڑاتا بھی، وہ ٹھوکریں بھی کھاتا ہے اور چوٹ بھی، وہ سنبھلتا بھی ہے اور دوڑتا بھی یہاں تک کہ ایک دن وہ اپنی منزل مقصود کو پہنچ جاتا ہے۔

یقیناً کسی بھی مرحلے کا پہلا قدم بہت دشوار گزار گھاٹیوں سے ہوکر گزرتا ہے راستے پر خطر و خوفناک ہوتے ہیں لیکن منزل انہیں کو ملتی ہے جو عزم و استقلال سے بہرہ ور ہوتے ہیں، جو اپنی ناکامیوں اور کمزوریوں کو اپنی طاقت بنا لیتے ہیں۔ دنیا میں بےشمار لوگ ایسے ہیں جنھوں نے اس مرحلے سے خود کو الگ تھلگ کرلیا محض عارضی شرمندگی و رسوائی کی بنا پر دائمی ناکامی اس کا مقدر بن گئیں ۔

لیکن جنہوں نے اس مرحلے کو سر کیا اور لعن طعن کا خوف کئے بغیر قدم اٹھاتے چلے گئے نہ ذلت و رسوائی کا خوف، نہ فتح و شکست کا ڈر ایسے لوگوں نے بڑے بڑے معرکے سر کئے، بڑی بڑی جنگوں کا نقشہ بدل دیا اور بڑی بڑی طاقتوں کو زیر کردیا۔ 

اور اس تعلق سے میرا ذاتی مشاہدہ بھی ہے کہ مکتب کا ایک طالب علم جس نے فن تحریر و کتابت سیکھنے کا جب عزم کیا تو اسکے الفاظ غائب ہو گئے اسکے خیالات و تصورات نے ترک تعلق قائم کرلیا اسکی عقل حیران و ششدر رہ گئی وہ بیچارہ قسمت کا مارہ ، حالات کا شکار پھر بھی اپنی ایڑیاں رگڑتا رہا کہ شاید کوئی چشمہ پھوٹ پڑے ، کوئی معجزہ ہی ظاہر ہو جائے با لآخر اسکی محنت اور لگن رنگ لائی اور آج وہ آپ کے سامنے جلوہ افروز ہے ۔



Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی