ہجومی تشدد کی روک تھام کے لئے جھارکھنڈ اسمبلی سے بل پاس

 ہجومی تشدد کی روک تھام کے لئے جھارکھنڈ اسمبلی سے بل پاس  

طاہر ندوی 

امام و خطیب مسجد بلال ہلدی پوکھر جھارکھنڈ 



21دسمبر کو جھارکھنڈ کی ہیمنت سورین حکومت نے ماب لنچنگ کی روک تھام کے لئے اسمبلی میں Prevention of Mob Violence and Mob Lynching bill 2021 act کے نام سے ایک بل پاس کیا ہے۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ ماب لنچنگ کی صورت میں موت ہونے پر ملزم کو عمر قید کے ساتھ ساتھ پچیس لاکھ روپے تک کا جرمانہ دینا ہوگا، اس بل میں یہ بھی کہا گیا کہ اگر بھیڑ کے ذریعے کسی کو زخمی کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں تین سال کی قید با مشقت اور ایک سے تین لاکھ تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا اور زیادہ زخمی ہونے کی صورت میں دس سال یا عمر قید کی سزا اور تین سے پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ جبکہ بھڑکاؤ پوسٹ کرنے یا شئیر کرنے پر پولیس انتظامیہ کو اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ 


"اینٹی ماب لنچنگ بل" ریاست کے پارلیمانی امور کے وزیر عالمگیر عالم نے اسمبلی میں پیش کیا اور انھوں نے کہا کہ بل کا مقصد لوگوں کو تحفظ فراہم کرنا، آئینی حقوق کا تحفظ کرنا اور ہجومی تشدد کو روکنا ہے، بل میں کہا گیا ہے کہ ماب لنچنگ میں ملوث افراد کو تین سال سے عمر قید تک کی سزا اور پچیس لاکھ روپے تک کا جرمانے کی سزا دی گئی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ بل میں ماب لنچنگ کے متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے لئے معاوضے کا بھی بندو بست کیا گیا ہے ۔ 


جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ جناب ہیمنت سورین نے کہا کہ یہ بل ریاست میں امن و سکون اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لئے لایا گیا ہے بعض اوقات کچھ سماج دشمن عناصر اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتے ہیں اور عام شہریوں کو کافی پریشانی میں ڈالنے کا کام کرتے ہیں اسی لئے حکومت نے ریاست کے اندر بھائی چارے کی فضا پیدا کرنے کے لئے یہ قانون بنایا ہے ۔ 

واضح ہو کہ اینٹی ماب لنچنگ بل بنانے میں جھارکھنڈ چوتھے نمبر پر ہے جبکہ اس سے پہلے ملک کی تین ریاستوں راجستھان، مغربی بنگال اور منی پور میں یہ بل بنایا جا چکا ہے تاکہ ہجومی تشدد کو اور قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے سے روکا جا سکے ۔ ملک میں ایسے قانون بننے چاہئیں اور سختی سے اس پر عمل درآمد ہونا چاہئے تاکہ کوئی بھی شخص اس طرح کی حرکت کرکے ملک کی سالمیت کو خطرے میں نہ ڈالے ۔ 



Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی