میری ڈائری قسط نمبر 4

 میری ڈائری۔۔۔

قسط نمبر 4

مؤرخہ 8 مئی 2020 



اب زندگی میں سب کچھ بدل چکا تھا، میری زندگی الٹی گنگا کے مانند بہ رہی تھی، صبحِ روشن کو تاریکیوں نے اپنے شکنجے میں جکڑ رکھا تھا، ہر اچھی بات بری اور ہر بری بات بھلی معلوم ہوتی، دشمنوں میں اپنائیت اور دوستوں میں بیگانگت تھی، میری زندگی ایک عجیب و غریب کشمکش سے دوچار ہو رہی تھی، دنیا کی محبت اور اس کے حصول کی طلب مجھے ضلالت و گمراہی کی طرف بڑی شان و شوکت اور دھوم دھام سے لیکر رواں دواں تھی اور میں صم بکم کا روپ دھارے بلا چوں چراں کے ایک مطیع و فرمانبردار غلام کی طرح اسکی اطاعت کئے جا رہا تھا۔

مجھے کیا خبر ! 

کہ جس دنیا کی طرف رخت سفر باندھا تھا وہ محض ایک دھوکہ کے سوا کچھ نہیں، جہاں انسانی شکل و صورت کے بھیڑئے، اور چیر پھاڑ کرنے والے خونی درندوں کی بالادستی قائم تھی، لذت پرستوں، عیش پرستوں اور حسن پرستوں کی اجارہ داری کارفرما تھی، مقام و منصب کی بھوک، مال و دولت کی فراوانی اور اسکے نتیجے میں اٹھنے والی طغیانی مزید بالائے ستم اس عارضی اور قارونی مال و متاع پر غرور و نخوت جس کو معبود حقیقی کا درجہ دے دیا گیا تھا ، انسانیت کا مکھوٹا پہن کر دغابازی، فریب کاری اور مکاری کا ننگا ناچ سربازار چل رہا تھا، دل فریب وعدوں، پُر فریب نعروں اور ہنگامہ خیز شہوتوں و لذتوں نے اپنا تسلط قائم کر لیا تھا،

بے حیائی اور بے غیرتی خودی پر نازاں تھی ایسا لگتا جیسے درخشندہ ستارے اسکی آغوش میں ہوں اور خوش نصیبی و خوش بختی نے اس کے گھر پناہ لی ہو۔ 

 اور حیا و پاکدامنی، عفت و عصمت، بےچاری اپنی قسمت پر ماتم کناں، انسانوں کی ابادی سے کوسوں دور کھڑی حیرت و استعجاب کا دامن تھامے آنسوؤں کی لڑی بہا رہی تھی اور زبانِ حال سے کہہ رہی تھی۔۔۔

تھی جس کی جستجو وہ حقیقت نہیں ملی

ان بستیوں میں ہم کو رفاقت نہیں ملی

جاری۔۔۔۔۔۔



Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی