لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی

 لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی

محمد طاہر ندوی 

امام و خطیب مسجد بلال ہلدی پوکھر جھارکھنڈ 



بعض دفعہ غلطی چھوٹی ہوتی ہے لیکن انجام بہت اذیت ناک ہوتا ہے جیسے غزوہ احد کے موقع پر صحابہ کرام کی ایک جماعت سے چھوٹی سی غلطی ہوئی لیکن انجام ستر صحابہ کی شہادت جس میں حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کی درد ناک شہادت بھی شامل ہے ، جبکہ یہ کوئی غلطی بھی نہیں تھی محض غلط فہمی کا شکار ہوئے تھے لیکن انجام صحابہ کرام کی شہادت اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم زخمی ہونا ہوا ۔ 


جب ایک بچہ غلطی کرتا ہے تو خمیازہ گھر والوں کو بھگتنا پڑتا ہے لیکن جب ایک قوم کا رہبر و رہنما غلطی کرتا ہے تو خمیازہ پوری قوم کو بھگتنا پڑتا ہے کیوں کہ بڑوں کی عام اور معمولی سی لغزش اور غلطی چھوٹوں کے لئے بڑی بڑی مشکلات کو پیدا کر دیتا ہے اور پھر وہ ان مشکلات کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔ 


جمعیت علمائے ہند کے قومی صدر مولانا ارشد مدنی صاحب نے بھی سدرشن نیوز چینل کے مالک سدرشن چوہان کو ایک انٹرویو دے کر ایک غلطی کی ہے ، ایک لغزش ہوئی ہے ، خواہ یہ لغزش اور غلطی جعل سازی کے ذریعے ہی کیوں نہ ہوئی ہو ، جیسا کہ ایکسپریس نیوز بھارت کے رپورٹر ابرار رحمان اور مولانا کی بات چیت جو سوشل میڈیا میں وائرل ہے کہ ایک جعل ساز مکار داڑھی ٹوپی والے نے اسے لا کر بٹھا دیا تو ہمارا یہ کہنا ہے کہ کیا آپ پہلے سے اس سنگھی چینل اور اس کے مالک کو نہیں جانتے تھے کہ یہ شخص اسلام اور مسلمانوں کا کتنا بڑا دشمن ہے اس نے اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کیسی کیسی کوششیں کی ہیں ۔


کیا آپ واقف نہیں تھے کہ اس نے تبلیغی جماعت والوں کے خلاف کیسی کیسی افواہیں پھیلائیں کہ آج تک داڑھی ٹوپی والوں کو مشکوک نگاہوں سے دیکھا اور سنا جا رہا ہے ، کیا آپ واقف نہیں تھے کہ خانہ کعبہ کی کیسی بے حرمتی کی ، کیا آپ واقف نہیں تھے کہ اس شخص کے اندر کتنا زہر بھرا ہوا ہے ، اگر آپ واقف تھے تو اس کو بیٹھنے کی اجازت ہی کیوں دی ، اس کو سوالات کرنے کی اجازت ہی کیوں دی اور سوالات بھی ایسے کہ ہم مسلمان اللہ اکبر کیوں کہتے ہیں جبکہ ہمیں تو یہ کہنا چاہئے کہ مہا دیو سب سے بڑے ہیں کیوں کہ ان کے نزدیک اسلام تو چودہ سو سال پہلے کا مذہب ہے اور ہندو مذہب ایک قدیم مذہب ہے ، ایسے ایسے سوالات جسے سن کر اہل ایمان کو ضرب لگے اور ان کی عقیدت کو ٹھیس پہنچے ۔


مولانا آپ کی شخصیت ایک عظیم شخصیت کی حامل ہے ، بڑے بڑے علماء ، دانشوران اور اہل علم و بصیرت آپ کے دیدار کو شرف اور آپ کے ساتھ بیٹھنے کو اپنی سعادت سمجھتے ہیں ، آپ پوری قوم و ملت کا ایک قیمتی سرمایہ ہیں ، آپ مظلوموں کی آواز اور غریبوں کا سہارا ہیں اگر آپ ایسی غلطی کرتے ہیں تو یقیناً پوری ملت اسلامیہ کو ایک عظیم خسارہ سے ہم کنار ہونا پڑے گا اور ایسا خسارہ اور نقصان جس کی تلافی شاید ممکن نہیں ۔


 اس لئے آپ سے بہت ہی ادب اور احترام کے ساتھ ایک درخواست کرنا چاہتے ہیں کہ ان سنگھیوں کے ناپاک عزائم ، چالاکی ، مکاری ، جعل سازی اور گندی سیاست کو سمجھنے کی کوشش کریں اور جہاں تک ممکن ہو سکے دوری بنائیں رکھیں

 ورنہ 

یہ جبر بھی دیکھا ہے تاریخ کی نظروں نے 

لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی






Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی