محمد سمیع کو بلی کا بکرا بنایا جا رہا ہے
محمد طاہر ندوی
امام و خطیب مسجد بلال ہلدی پوکھر جھارکھنڈ
یہ ملک اب تیزی سے نسل پرستی کی اور بڑھ رہا ہے ، اب پہلے سے زیادہ سڑے ہوئے سنگھی سماج کے لوگ پورے معاشرے کو کھوکھلا کرنے پر جان کی بازی لگا چکے ہیں ، پہلے یہ نسل پرستی حکومت کے ایوانوں میں تھی پھر حکومتی ایوانوں سے نکل کر سماج کو گندہ کیا اب کرکٹ کی دنیا کو اپنے بدبودار گند کے ذریعے لپیٹ میں لینے کی کوشش کر رہی ہے ۔
اب تک یہ گندہ کھیل حکومت کر رہی تھی کہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے کسی مسلم چہرے کو آگے کر دیتی ہے اب تک ایسا ہی ہوتا رہا ، پورے ملک میں یہی کھیل کھیلا جا رہا تھا لیکن اب کرکٹ کی دنیا میں بھی ایسا ہی کچھ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔
پاکستان سے ہارنے کے بعد سنگھی میڈیا اور لوگ اب محمد سمیع کو بلی کا بکرا بنانے میں لگے ہیں ، انہیں اپنی ناکامی چھپانے کے لئے محمد سمیع سے بہتر کوئی مل ہی نہیں سکتا تھا اسی لئے تو وہ سوشل میڈیا ، فیس بک اور ٹویٹر پر اس کے خلاف ٹرینڈ چلا رہے ہیں کہ سمیع کو پاکستان چلے جانا چاہئے ، سمیع نے خراب باؤلنگ کے لئے پاکستان سے کتنے پیسے لئے ، سمیع غدار ہے اور پتا نہیں کیا کیا اور کیسے کیسے الزامات لگا رہے ہیں ۔
وہیں دوسری اور انڈین کرکٹ ٹیم کے ہی کئی مشہور کھلاڑیوں نے ٹرینڈ چلانے والوں پر مذمت کی جیسے گوتم گمبھیر ، وریندر سہواگ ، ہربھجن سنگھ جیسے کئی مشہور و معروف چہرے محمد سمیع کی حمایت میں بولتے نظر آئے تو دوسری طرف سیاسی جماعتوں میں سے اسد الدین اویسی اور راہل گاندھی جیسے کئی چہرے کھل کر محمد سمیع کی حمایت میں بولتے نظر آئے ۔
محمد سمیع کو یہ جاننا چاہئے کہ پورا ملک آپ کے ساتھ کھڑا ہے آپ کل بھی ہندوستانیوں کے ہیرو تھے اور آج بھی ہیں آپ کو دل برداشتہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے یہ ہمیشہ سے چیختے چلاتے آئے ہیں اور آئندہ بھی چیختے اور چلاتے ہی رہیں گے آپ کل بھی ہمارا فخر و غرور تھے اور آج بھی ہمارا فخر و غرور ہیں ۔
ایک تبصرہ شائع کریں